Wednesday, December 9, 2015

مشکلات دور حاجات منوانے کا آسان ٹوٹکہ

مشکلات دور حاجات منوانے کا آسان ٹوٹکہ :۔


ایک بزرگ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف میں بیٹھے تھے ۔ میں ان سے جا کر ملا تعارف ہوا پھر وہ مجھ سے دینی باتیں کرنے لگے کہنے لگے کہ اللہ پاک سے دعائیں یقین کے ساتھ مانگو اور دعا شروع کرتے ہوئے اللہ پاک کو اس کے مختلف ناموں سے پکارا کرو جتنے نام آتے ہوں اتنے ناموں سے پکارا کرو ۔ پھر بتایا کہ اپنی تمام حاجتیں اللہ پاک سے مانگا کرو کہ اے اللہ ! میرے حاجتیں پوری فرما ۔ میں بھی اللہ پاک سے یہی دعا کرتا ہوں اور ٹائر پنکچر ہو جاتا ہے جیب میں پیسے نہیں ہوتے پنکچر والے کی دکان کے سامنے سے گزر ہوتا ہے ۔ تو دکان والا خود پوچھتا ہے انکل کیا ہوا؟ میں بتاتا ہوں کہ ٹائر پنکچر ہو گیا ہے وہ کہتا ہے کہ لے آئیں میں پنکچر لگا دیتا ہوں ۔ میں کہتا ہوں کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں دکان والا کہتا ہے کہ کوئی بات نہیں پھر دے جائیے گا اور
وہ پنکچر لگا دیتا ہے ایسا کئی بار ہوا ہے ۔ میں صبح بچوں کو سکول چھوڑنے جاتا ہوں اور اکثر ایسا بھی ہو جاتا ہے موٹر سائیکل میں پٹرول ختم ہو جاتا ہے میں پٹرول پمپ پر جاتا ہوں اور بتا دیتا ہوں کہ اس وقت میرے پاس پیسے نہیں ہیں اور پٹرول ختم ہو گیا ہے ۔ پٹرول پمپ والا مجھ سے میری منزل پوچھتا ہے اور اتنا پٹرول ڈال دیتا ہے کہ میں بچوں کو سکول چھوڑ کر با آسانی گھر واپس پہنچ جا تا ہوں کہنے لگے کہ اللہ پاک اس طرح میری حاجات پوری کرتا ہے میرا کبھی اس پٹرول پمپ یا پنکچر والے کی دکان کی طرف دوبارہ چکر لگے تو میں پیسے ضرور دے آتا ہوں مگر یہ ہے کہ ضرورت کے وقت اللہ پاک میری ضرورت پوری کرتا ہے پھر بتانے لگے کہ میں ایک کارخانہ میں کام کرتا ہوں سپلائی اور سٹاک کا کام میری ذمہ داری ہے ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ مال سپلائی کیا آگے جب خریدار کے پاس پہنچا تو اس کا فون آیا کہ تین ڈبے کم ہیں میں نے کہا کہ دوبارہ چیک کریں انہوں نے چیک کیا مگر تین ڈبے کم تھے میں نے اپنا سٹاک چیک کیا تو اس میں بھی کوئی فالتو ڈبہ نہ تھا اب میں پریشان ہو گیا کیونکہ ہمارے کارخانے کا مالک بہت سخت آدمی تھا اور وہ تنخواہ سے پیسے کاٹ لیتا تھا ۔ عید قریب آ رہی تھی اور میری پریشانی بڑھتی جا رہی تھی تنخواہ پہلے ہی تھوڑی تھی اب اگر اس میں کٹوتی ہو جاتی تو عید پر بہت مشکل بن جاتی میں نے اللہ پاک سے دعا کرنا شروع کر دی اس کے مختلف صفاتی ناموں سے اس کو پکارتا رہا اور کہتا رہا کہ اے اللہ پاک! جانتا ہے کہ میں نے بے ایمانی نہیں کی تو میری مدد فرما ۔ میں مسلسل کئی دن تک دعا کرتا رہا مگر ڈبوں کا کچھ پتہ نہ چلا آخر تنخواہ ملنے کا وقت آ گیا مجھے مالک نے بلایا میں ڈرتے ڈرتے اندر گیا مجھے میری تنخواہ ملی میں نے باہر آ کر دیکھا تو تنخواہ پوری تھی۔ مالک نے تو یہ پوچھا کہ ڈبے کہاں ہیں ؟ نہ ڈانٹ ڈپٹ کی اور نہ ہی تنخواہ سے پیسے کاٹے حالانکہ مجھ سے پرانے ملازمین کو بھی مالک نہیں چھوڑتا تھا ۔ میں نے اللہ رب العزت کا شکر ادا کیا کہ اس نے میری دعا قبول فرمائی اور میری مدد فرمائی ،انسان اگر سچے دل سے اور یقین سے دعا کرے تو اللہ پاک ضرور سنتا ہے ۔ ایک مرتبہ ایک صاحب نے ایک واقعہ سنایا کہ کسی گاؤں میں ایک خاتون کا انتقال ہو گیا اس کیلئے قبر کھودی گئی تو قبر کھودنے والے نے دیکھا کہ قبر کی دیوار میں ایک روپے کے سکے کے برابر سوراخ ہے ۔ اور اس سے بہت تیز روشنی باہر آ رہی ہے اس نے سواخ سے جھانک کر دیکھا تو دوسری طرف ایک عورت بیٹھی قرآن پاک کی تلاوت کر رہی تھی اور اس کی پوری قبر میں روشنی ہی روشنی تھی ۔اس بندے نے تلاوت کی آواز اپنے کانوں سے سنی ۔حالانکہ اس قبر کا بظاہر کوئی نام و نشان نہ تھا مگر اس میں عورت بیٹھی تلاوت کر رہی تھی ۔ انہوں نے علاقے کے علماء سے مشورہ کیا تو انہوں نے کہا کہ آپ سوراخ بند کر دیں اور اپنی میت کو دفن کر دیں سنا تھا کہ جو شخص زندگی  میں کثرت سے جو عمل کرے یا وہ دعا کرے کہ مرنے کے بعد بھی اللہ اسے اس عمل کی توفیق دے تو اللہ پاک قبر میں بھی اسے وہی عمل کرنے کی توفیق دیتا ہے میں ویب سائٹ پر آن لائن حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم ! کا درس سن رہا تھا درس کے بعد دعا ہوئی بڑی رقت آمیز دعا تھی جہاں میں نے اور دعائیں مانگیں وہاں اپنے ماموں کی رہائی کیلئے بھی دعا مانگی وہ ایک ناجائز مقدمے میں پھنسے ہوئے تھے جج نہ تو سزا دے رہا تھا اور نہ ہی رہا کر رہا تھا بس مسلسل پیشیاں پڑ رہی تھی  میں نے درس کے بعد دعا کی تو دو گھنٹے کے بعد اطلاع آئی کہ ماموں رہا ہو کر باہر آ گئے تھے مجھے یقین ہے ہ جہاں اللہ پاک نے میری یہ دعا قبول فرمائی ہے وہیں میری باقی دعائیں بھی قبول کی ہیں ۔

No comments:

Post a Comment